سید سکندر شاہ
30 مئی 2024 کو پشاور میں دفاع عثمان غنی رض مارچ تھا ، خیبرپختونخوا کی جماعتی تاریخ میں دفاع صحابہ کے عنوان پر یہ سب سے بڑا مارچ تھا ، اس فقید المثال مارچ کی تاریخی کامیابی کا سہرا بلاشبہ علامہ عطا محمد دیشانی صاحب ، شیخ الحدیث مولانا نجیب اللہ فاروقی صاحب ، بابو معاویہ صاحب ، مولانا رب نواز طاہر صاحب ، مولانا اسلام الدین عثمانی صاحب اور خیبر پختونخوا کے تمام ہی کارکنان کے سر ہے ، جنہوں نے دن رات محنت کر کے 30 مئی کو بلاشبہ ایک تاریخ رقم کی ، اس تاریخی کامیابی پر وہ مبارکبادیں سمیٹ بھی رہے ہیں اور مبارکبادیں بنتی بھی ہیں ، یہ بھی یاد رہے کہ خیبر پختونخوا میں اس مارچ کی کامیابی میں جہاں اہلسنت والجماعت کے کارکنان و ذمہ دار دن رات مصروف عمل رہے ، وہیں پاکستان راہ حق پارٹی کے سربراہ پیر حکیم محمد ابراہیم قاسمی صاحب اور محمد ارشاد قاسمی صاحب بھی اپنی ٹیم کے ہمراہ جماعت کے شانہ بشانہ جہد مسلسل کرتے نظر آئے ، ویسے اس وقت صرف پشاور نہیں بلکہ ملک بھر میں دفاع عثمان غنی رض مارچز ہو رہے ہیں ، نیتوں کے حال اللہ بہتر جاننے والے ہیں ، لیکن عام لوگ بھی ظاہری حالات دیکھیں تو جماعت کی نیک نیتی سب پر آشکارا ہو جائے گی ، اس لئے مئورخ جب بھی ان مارچز پر قلم اٹھائے تو میری گذارش ہوگی کہ وہ تمام حالات کو بھی مدنظر رکھے ، یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ جماعت بہت پہلے سے یہ مئوقف پیش کرتی آ رہی ہے کہ دفاع صحابہ اور مدح صحابہ بیان کرنا ہماری سیاست نہیں ہے ، جماعت کے اس بیانیے کی تائید اس بات سے ہو رہی ہے کہ جماعت نے دفاع عثمان غنی رض مارچز کا آغاز 2024 کے عام انتخابات کے بعد کیا ہے اگر دفاع صحابہ اور مدح صحابہ بیان کرنا جماعت کی سیاست ہوتی تو یقننا جماعت یہ قدم عام انتخابات سے پہلے اٹھاتی اور عام انتخابات کی تیاری کے لئے ان مارچز کو اپنی انتخابی مہم کے لئے استعمال کرتی لیکن جماعت نے انتخابی مہم کے لئے اس عنوان کو استعمال نہیں کیا ، جماعت کی دوسری نیک نیتی وقت ہے ، جماعت نے جس وقت یہ مارچز کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، اس وقت شدید ترین گرمی ہے ، یہ گرم ترین موسم کسی بھی صورت اتنے بڑے مارچز کے لئے موافق نہیں ہے ، لیکن جماعت نے موسم کو نہیں دیکھا بلکہ وقت کی ضرورت کو دیکھا کہ اس وقت دشمن صحابہ نے نئے انداز میں کرائے کے لوگوں کے زریعے توہین صحابہ کا دروازہ کھولا ہے ، تو اس باب کو یہیں بند کر دیں ، ورنہ توہین صحابہ کا یہ نیا باب مزید گمراہی پھیلائے گا ، الحمدللہ جماعت کی یہ حکمت عملی کامیاب گئی ، توہین صحابہ رض کرنے والے کرائے کے لوگوں پر مقدمہ بھی درج ہوا اور انہیں کسی دستار میں پناہ بھی نہیں ملی ، مئورخ نے جب بھی ناموس صحابہ پر تاریخ لکھی تو یقننا وہ یہ بات ضرور لکھے گا کہ گستاخ صحابہ کے ساتھ الحمدللہ جماعت نے کرائے کے لوگوں کو بھی پبلک میں بینقاب کر دیا تھا ، ملک بھر میں ہونے والے دفاع عثمان غنی رض مارچز کی ایک خوبصورتی یہ بھی ہے کہ ان مارچز میں شرکت کے لئے آنے والا ہر فرد اپنی جیب سے کرایہ خرچ کر کے ان مارچز میں شرکت کر رہا ہے ، مارچز میں شرکت کرنے والوں کا اپنا کاروبار چھوڑنا ، موسم اور سفر کی سختی برداشت کرنا ، کرایہ بھی جیب سے بھرنا اور اپنی جیب سے کھانا کھانا یقننا یہ سب نیک نیت ہونے کا عملی ثبوت ہے ، ان مارچز میں نہ باجے ہیں اور نہ باجیاں اور نہ ہی تفریح کا اور کوئی سامان ، ان مارچز میں شرکت کرنے والے نہ کسی نوکری کے طلبگار ہیں اور نہ کسی حلقے کے ٹکٹ پر ان کی نظر ہے ، مئورخ جب بھی غیرجانبدار ہو کر یہ سب لکھے گا تو اسے لکھنا پڑے گا کہ ان مارچز میں شرکت کرنے والے سب لوگ نیک نیت تھے ، جو اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر اصحاب رسول ﷺ کی عزت و ناموس پر پہرہ دینے نکلے تھے ، یہ لکھتے ہوئے بھی مسرت محسوس ہو رہی ہے کہ الحیدری میڈیا ٹیم اور العمر نشریات کراچی نے پشاور کے دفاع عثمان غنی رض مارچ کی لمحہ بہ لمحہ کوریج کی ، اس وقت دیگر جماعتیں ماہانہ وظائف مقرر کر کے اپنی سوشل میڈیا ٹیم تیار کر رہی ہیں لیکن الحمدللہ یہ بھی جماعت کا خاصا ہے کہ آج کا دینی نوجوان بغیر کسی تنخواہ اور لالچ کے سوشل میڈیا پر عظمت اصحاب رسول ﷺ کا پرچار کر رہا ہے ، پشاور کے تاریخی مارچ میں علامہ عطا محمد دیشانی صاحب نے یہ اعلان بھی کیا کہ ہزارہ ڈویژن صوبہ خیبرپختونخوا کا دفاع عثمان غنی رض مارچ 25 جون کو ہوگا ، 7 جون کو بہاولپور ڈویژن میں بھی دفاع عثمان غنی رض مارچ ہونے جا رہا ہے ، عیدالاضحیٰ سے قبل لاھور اور فیصل آباد میں بھی دفاع عثمان غنی رض مارچ ہوں گے ، ویسے عیدالاضحیٰ 17 جون بروز پیر اور یوم عثمان غنی رض 18 ذی الحجہ 25 جون بروز منگل کو ہونے کا امکان ہے ، یہ بھی یاد رہے کہ ہمیں شہداء و اسیران کے لئے کھالیں بھی اکھٹی کرنی ہیں اور یوم عثمان غنی رض کی تیاری بھی کرنی ہے ، 30 مئی کو جب پشاور میں دفاع عثمان غنی رض مارچ ہو رہا تھا اسی دن ایک شخص کا ایک ویڈیو کلپ جاری ہوا ، جس میں وہ فرما رہے تھے کہ لدھیانوی صاحب بھی میرا لیڈر ہے ، فاروقی صاحب بھی میرا لیڈر ہے ، معاویہ اعظم صاحب بھی میرا لیڈر ہے اور دیگر لوگوں کے بھی انہوں نے نام لئے کہ یہ سب میرے لیڈر ہیں ، آؤ کسی ایک کے ہاتھ پر بیعت کر کے اسے بڑا مان لیں ، میں اس پر زیادہ تبصرہ تو نہیں کروں گا البتہ اتنا ضرور کہوں گا کہ ہمیں کسی مزید مشورے اور بیعت کی ضرورت نہیں ہے ، قائد اہلسنت علامہ محمد احمد لدھیانوی صاحب ہمارے قائد ہیں ، علامہ اورنگزیب فاروقی صاحب ہمارے مرکزی صدر ہیں ، معاویہ اعظم صاحب ہمارے بھائی ہیں ، ہم سب جانشین حیدری شہید کے ہاتھ پر بیعت کر چکے ہیں ، اس پر مزید کسی مشاورت کی ضرورت نہیں ہے ، لہذا ایسا میٹھا زہر ہمارے کانوں میں نہ گھولیں کہ آؤ کسی ایک کے ہاتھ پر بیعت کر لیں ، بیعت ہوچکی ہے ، اب تو اس بیعت کو نبھانے کی ضرورت ہے ، عیدالاضحیٰ کے حوالے سے ایک بات یہ عرض کر دوں کہ گلشن فاروقی جامعہ حیدریہ ٹنڈوالہیار میں پر سال کی طرح اس سال بھی اجتماعی و وقف قربانی کا انتظام ہے ، 10 ،12 اور 15 ہزار اجتماعی قربانی کے تمام حصوں میں وقف قربانی کے حصے بھی رکھے جا سکتے ہیں ، وقف قربانی کے جانور پسماندہ علاقوں میں جا کر زبح کئے جاتے ہیں اور وہیں گوشت تقسیم کیا جاتا ہے ، میری اپنے کالم پڑھنے والوں سے درخواست ہے کہ اس نیک کام میں آپ بھی میرے معاون بنیں ، پھر آتے ہیں دفاع صحابہ رض کی حالیہ تحریک پر یہ حالیہ تحریک جس کا پہلا مرحلہ ابھی جاری ہے ، آخری اور فیصلہ کن مرحلے میں جماعت ہم سب کو اسلام آباد طلب کرے گی ، ڈویژنل و صوبائی مارچز کے بعد ہم سب نے اسلام آباد کا رخ کرنا ہے ، اس کے لئے ذہنی طور پر تیار رہیں ، ہم امن پسند اور محبت کرنے والے لوگ ہیں ، نفرت اور بدامنی سے یقننا ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے ، ان شاءاللہ جب ہم اسلام آباد جائیں گے تو کسی کے خلاف نہیں ، کسی سے نفرت میں بھی نہیں بلکہ ہم محبت اور امن کا پیغام لے کر اسلام آباد جائیں گے اور حب اصحاب پیغمبر میں ناموس اصحاب رسول ﷺ کا قانون منظور کروا کر ہی آئیں گے ، اس کے لئے ابھی سے تیاری کر لیں ، اس کی ذہن سازی کریں ، ان شاءاللہ جلد جماعت کے اسٹیج سے ملک بھر میں یہ صدا لگے گی ، چلو چلو اسلام آباد چلو ، چلو چلو اسلام آباد چلو ، چلو چلو اسلام آباد چلو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔